http://adf.ly/HyMbi
http://adf.ly/Ks9qb
لاہور ( لیاقت کھرل) گجر پورہ کے علاقہ میں ایک تیز رفتار ٹرک نے نو عمر بہن بھائی کو کچل کر ہلاک کر دیا، ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ مقامی افرادنے ٹرک ڈرائیور کو پکڑنے، تڑپتے اور خون میں لتھڑے بہن بھائی کو ہسپتال پہنچانے کی بجائے ٹرک پر دھاوا بول دیا اور اس پر لدے آٹے کے تھیلے لوٹ لئے، لوٹ مار میں درجنوں افراد یوں شریک تھے جیسے انہوں نے آٹا پہلی بار دیکھا ہو، سربازار حادثے اور پھر بھوکے ننگے شہریوں کی طرف سے لوٹ مار کا یہ منظر ایک گھنٹہ تک جاری رہا جسے سینکڑوں افراد نے دیکھا، جبکہ ٹرک میں بچے کچھے آٹے کو پولیس ساتھ لے گئی اور تھانے لے جا کر ٹرک کو آٹے سے خالی کر دیا۔ واقعہ کے خلاف اہل علاقہ نے گھنٹوں سڑک بلا کر کے ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی گھرمیں کہرام برپا ہوگیا اور والدہ اور بہنوں پر غشی کے دورے پڑنے لگے جبکہ پورے علاقے میں سوگ کا سماں اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ تفصیلات کے مطابق گھوڑے شاہ کی آبادی غوثیہ کالونی (فردوسی پارک) کے رہائشی ریلوے ملازم رحمان الدین کا بیٹا 18 سالہ عمران اپنی 9 سالہ بہن مہرین کو گزشتہ صبح سویرے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر سکول چھوڑنے جا رہا تھا کہ گھوڑے شاہ روڈ پر آٹے کے تھیلوں سے لوڈ تیز رفتار ٹرک نے دونوں بہن بھائی کو کچل دیا جس پر اہل علاقہ واقعہ کے خلاف سراپا احتجاج بن اور اس دوران شہری ٹرک میں آٹے کے تھیلے دیکھ کر ٹرک ڈرائیور کو پکڑنے ، تڑپتے اور خون میں لت پت بہن بھائی کو ہسپتال پہنچانے کی بجائے درجنوں افراد ٹرک پر ٹوٹ پڑے اور ٹرک سے آٹے کے تھیلے لوٹنا شروع کردئیے۔ ایسے لگ رہا تھا کہ جیسے ٹرک سے آٹا لوٹنے والے افراد بھوکے ننگے اور انہوں نے کھبی آٹا دیکھا ہی نہیں جس میں حادثے کا شکار ہونے والے بہن بھائی جن میں نوعمر لڑکی مہرین شدید زخمی حالت میں اپنی مدد کے لئے پکارتی رہی لیکن غربت کے مارے افراد نے ایک نہ سنی۔ اطلاع ملتے ہی حادثے کا شکار ہونے والے بہن بھائی کے لواحقین اور محلے دار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو کوٹ خواجہ سعید ہسپتال پہنچایا گیا کہ دونوں بہن بھائی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے والدہ اور محنت کش والد کی گود میں جاں بحق ہو گئے۔ واقعہ پر لواحقین اور اہل علاقہ سراپا احتجاج بن گئے اور گھوڑے شاہ روڈ کو گھنٹوں بلاک کر کے ٹائر جلا کر احتجاج کیا، جبکہ پولیس واقعہ کے بارے میں مسلسل گھنٹے تک لاعلم رہی اور مصری شاہ اور گجر پورہ پولیس حدود کے تعین پر آپس میں لڑتی رہی۔ پولیس کے موقع پر آنے سے قبل شہریوں نے ٹرک سے آٹا لوٹ لیا اور بچا کچھا آٹا پولیس نے ٹرک سمیت قبضہ میں لے لیا اور تھانے لے جا کر پولیس نے باقی ماندہ آٹے کو غائب کر دیا۔ واقعہ کے خلاف لواحقین اور اہل علاقہ مسلسل چھ گھنٹے تک احتجاج کرتے رہے۔ لیکن کسی حکومتی شخصیت نے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیلئے رابطہ تک نہ کیا اور آخر کار پولیس نے مظاہرین سے زبردستی سڑک خالی کروا کر جلتے ٹائروں کو بجھا دیا۔ واقعہ پر پورے علاقے میں سوگ کا سماں رہا۔ ” پاکستان“ کی ٹیم نے جائے وقوعہ اور حادثے میں ہلاک ہونے والے نوعمر بہن بھائی کے گھر کا دورہ کیا تو والدہ اور بہنوں پر غشی کے دورے پڑھ رہے تھے، جبکہ ہر آنکھ اشکبار تھی۔ پولیس نے دونوں بہن بھائی کی لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی ہیں اور ٹرک ڈرائیور کے خلاف محض حادثے کی دفعہ 322 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ دونوں بہن بھائی کا جنازہ ایک ہی گھر سے اٹھنے پر پورے محلے میں چیخ و پکار اٹھ کھڑی ہوئی اور لواحقین و عزیز و اقارب دھاڑیں مار کر روتے رہے ، تاہم آہوں اور سسکیوں میں دونوں بہن بھائی کو نماز جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا جبکہ جاں بحق ہونے والے 18 سالہ عمران اور 9 سالہ مہرین کے والد رحمان الدین ، دادا، چچا نصیرالدین اور عزیز و اقارب نعیم احمد، صغیر احمد،شوکت علی، اکرم خان اور دیگر نے ”پاکستان“ کو بتایا کہ موقع پر موجود لوگ حادثے کا شکار بہن بھائی کو ہسپتال پہنچادیتے تو شاید جواں سالہ لڑکی مہرین کی زندگی بچ جاتی، لیکن بھوکے ننگے لوگوں نے دوافراد کی زندگیاں بچانے کے بجائے آٹے کی لوٹ مار شروع کر دی ۔ اس حوالے سے ایس ایچ او گجر پورہ انسپکٹر قمر عباس اور تفتیشی افسر امانت علی نے بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزم ڈرائیور کا جلد سراغ لگا کر گرفتار کر لیا جائے گا۔
http://adf.ly/Ks9qb
لاہور ( لیاقت کھرل) گجر پورہ کے علاقہ میں ایک تیز رفتار ٹرک نے نو عمر بہن بھائی کو کچل کر ہلاک کر دیا، ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ مقامی افرادنے ٹرک ڈرائیور کو پکڑنے، تڑپتے اور خون میں لتھڑے بہن بھائی کو ہسپتال پہنچانے کی بجائے ٹرک پر دھاوا بول دیا اور اس پر لدے آٹے کے تھیلے لوٹ لئے، لوٹ مار میں درجنوں افراد یوں شریک تھے جیسے انہوں نے آٹا پہلی بار دیکھا ہو، سربازار حادثے اور پھر بھوکے ننگے شہریوں کی طرف سے لوٹ مار کا یہ منظر ایک گھنٹہ تک جاری رہا جسے سینکڑوں افراد نے دیکھا، جبکہ ٹرک میں بچے کچھے آٹے کو پولیس ساتھ لے گئی اور تھانے لے جا کر ٹرک کو آٹے سے خالی کر دیا۔ واقعہ کے خلاف اہل علاقہ نے گھنٹوں سڑک بلا کر کے ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی گھرمیں کہرام برپا ہوگیا اور والدہ اور بہنوں پر غشی کے دورے پڑنے لگے جبکہ پورے علاقے میں سوگ کا سماں اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ تفصیلات کے مطابق گھوڑے شاہ کی آبادی غوثیہ کالونی (فردوسی پارک) کے رہائشی ریلوے ملازم رحمان الدین کا بیٹا 18 سالہ عمران اپنی 9 سالہ بہن مہرین کو گزشتہ صبح سویرے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر سکول چھوڑنے جا رہا تھا کہ گھوڑے شاہ روڈ پر آٹے کے تھیلوں سے لوڈ تیز رفتار ٹرک نے دونوں بہن بھائی کو کچل دیا جس پر اہل علاقہ واقعہ کے خلاف سراپا احتجاج بن اور اس دوران شہری ٹرک میں آٹے کے تھیلے دیکھ کر ٹرک ڈرائیور کو پکڑنے ، تڑپتے اور خون میں لت پت بہن بھائی کو ہسپتال پہنچانے کی بجائے درجنوں افراد ٹرک پر ٹوٹ پڑے اور ٹرک سے آٹے کے تھیلے لوٹنا شروع کردئیے۔ ایسے لگ رہا تھا کہ جیسے ٹرک سے آٹا لوٹنے والے افراد بھوکے ننگے اور انہوں نے کھبی آٹا دیکھا ہی نہیں جس میں حادثے کا شکار ہونے والے بہن بھائی جن میں نوعمر لڑکی مہرین شدید زخمی حالت میں اپنی مدد کے لئے پکارتی رہی لیکن غربت کے مارے افراد نے ایک نہ سنی۔ اطلاع ملتے ہی حادثے کا شکار ہونے والے بہن بھائی کے لواحقین اور محلے دار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو کوٹ خواجہ سعید ہسپتال پہنچایا گیا کہ دونوں بہن بھائی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے والدہ اور محنت کش والد کی گود میں جاں بحق ہو گئے۔ واقعہ پر لواحقین اور اہل علاقہ سراپا احتجاج بن گئے اور گھوڑے شاہ روڈ کو گھنٹوں بلاک کر کے ٹائر جلا کر احتجاج کیا، جبکہ پولیس واقعہ کے بارے میں مسلسل گھنٹے تک لاعلم رہی اور مصری شاہ اور گجر پورہ پولیس حدود کے تعین پر آپس میں لڑتی رہی۔ پولیس کے موقع پر آنے سے قبل شہریوں نے ٹرک سے آٹا لوٹ لیا اور بچا کچھا آٹا پولیس نے ٹرک سمیت قبضہ میں لے لیا اور تھانے لے جا کر پولیس نے باقی ماندہ آٹے کو غائب کر دیا۔ واقعہ کے خلاف لواحقین اور اہل علاقہ مسلسل چھ گھنٹے تک احتجاج کرتے رہے۔ لیکن کسی حکومتی شخصیت نے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیلئے رابطہ تک نہ کیا اور آخر کار پولیس نے مظاہرین سے زبردستی سڑک خالی کروا کر جلتے ٹائروں کو بجھا دیا۔ واقعہ پر پورے علاقے میں سوگ کا سماں رہا۔ ” پاکستان“ کی ٹیم نے جائے وقوعہ اور حادثے میں ہلاک ہونے والے نوعمر بہن بھائی کے گھر کا دورہ کیا تو والدہ اور بہنوں پر غشی کے دورے پڑھ رہے تھے، جبکہ ہر آنکھ اشکبار تھی۔ پولیس نے دونوں بہن بھائی کی لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی ہیں اور ٹرک ڈرائیور کے خلاف محض حادثے کی دفعہ 322 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ دونوں بہن بھائی کا جنازہ ایک ہی گھر سے اٹھنے پر پورے محلے میں چیخ و پکار اٹھ کھڑی ہوئی اور لواحقین و عزیز و اقارب دھاڑیں مار کر روتے رہے ، تاہم آہوں اور سسکیوں میں دونوں بہن بھائی کو نماز جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا جبکہ جاں بحق ہونے والے 18 سالہ عمران اور 9 سالہ مہرین کے والد رحمان الدین ، دادا، چچا نصیرالدین اور عزیز و اقارب نعیم احمد، صغیر احمد،شوکت علی، اکرم خان اور دیگر نے ”پاکستان“ کو بتایا کہ موقع پر موجود لوگ حادثے کا شکار بہن بھائی کو ہسپتال پہنچادیتے تو شاید جواں سالہ لڑکی مہرین کی زندگی بچ جاتی، لیکن بھوکے ننگے لوگوں نے دوافراد کی زندگیاں بچانے کے بجائے آٹے کی لوٹ مار شروع کر دی ۔ اس حوالے سے ایس ایچ او گجر پورہ انسپکٹر قمر عباس اور تفتیشی افسر امانت علی نے بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزم ڈرائیور کا جلد سراغ لگا کر گرفتار کر لیا جائے گا۔
No comments:
Post a Comment